Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی چمن میں ٹھہرتے نہیں صبا کی طرح

مہدی پرتاپ گڑھی

کسی چمن میں ٹھہرتے نہیں صبا کی طرح

مہدی پرتاپ گڑھی

MORE BYمہدی پرتاپ گڑھی

    کسی چمن میں ٹھہرتے نہیں صبا کی طرح

    کھلا کے پھول گزرتے ہیں ہم ہوا کی طرح

    ہمارے عہد میں کچھ ایسے بھی ہیں فرزانے

    خدا نہیں ہیں مگر رہتے ہیں خدا کی طرح

    وہ اپنے خول سے نکلے تو منہ چھپا لے بدی

    وہ ایک شخص جو رہتا ہے دیوتا کی طرح

    ہزار شمر جفاؤں پہ ہیں کمر بستہ

    یہ دور ہم پہ مسلط ہے کربلا کی طرح

    بہت دنوں سے ہے خود اپنی جستجو مجھ کو

    بکھر گیا ہوں فضا میں کسی صدا کی طرح

    مجھے خود اپنے تحفظ کی فکر کیا ہوتی

    وہ مجھ سے ملتا رہا درد آشنا کی طرح

    مہک اٹھا مرے سارے وجود کا صحرا

    جو دشت ذہن سے گزرے ہو تم صبا کی طرح

    ہر ایک چہرے پہ ہے عکس اجنبیت کا

    کوئی تو مجھ کو نظر آئے آشنا کی طرح

    نکھر اٹھے مرا صحرائے زیست بھی مہدیؔ

    کبھی ادھر جو برس جائے وہ گھٹا کی طرح

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے