کسی احساس میں پہلی سی اب شدت نہیں ہوتی
کسی احساس میں پہلی سی اب شدت نہیں ہوتی
کہ اب تو دل کے سناٹے سے بھی وحشت نہیں ہوتی
زمانے بھر کے غم اپنا لئے ہیں خود فریبی میں
خود اپنے غم سے ملنے کی ہمیں فرصت نہیں ہوتی
گزر جاتی ہے ساری زندگی جن کے تعاقب میں
بگولے ہیں کسی بھی خواب کی صورت نہیں ہوتی
قسم کھائی ہے ہم نے بارہا خاموش رہنے کی
مگر گھٹ گھٹ کے رہنے کی ابھی عادت نہیں ہوتی
اسے میں آگہی کا فیض سمجھوں یا سزا سمجھوں
ہمیں دنیا کی نیرنگی پہ اب حیرت نہیں ہوتی
جہاں پر مکر و فن آداب محفل بن کے چھایا ہو
ہمیں ایسی کسی محفل سے کچھ نسبت نہیں ہوتی
ہزاروں ان کہی باتیں جنہیں لکھنے کو جی چاہے
کبھی ہمت نہیں ہوتی کبھی فرصت نہیں ہوتی
- کتاب : Dil ke Mausam (Poetry) (Pg. 133)
- Author : Azra Naqvi
- مطبع : Takhleeqar Publishers, Laxmi Nagar, Delhi-92 (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.