کسی ہمدرد کی یادوں کا جنگل
کسی ہمدرد کی یادوں کا جنگل
مری آنکھوں میں ہے خوابوں کا جنگل
ہر اک چہرہ درندہ لگ رہا ہے
ہے وحشت ناک یہ لوگوں کا جنگل
مسلسل پھیلتا ہی جا رہا ہے
مرے اطراف یہ سایوں کا جنگل
یہ شور و غل مجھے اب نوچتا ہے
مرا کمرہ ہے آوازوں کا جنگل
غزل میں پختہ کاری کرتے کرتے
بنایا میں نے یہ لفظوں کا جنگل
تمہارا گاؤں کچے راستوں کا
ہمارا شہر دیواروں کا جنگل
مقدر میں یہی لکھا ہے ساگرؔ
اندھیرا اور یہ آہوں کا جنگل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.