کسی حسرت زدہ نے خود کشی منظور کی دل سے
کسی حسرت زدہ نے خود کشی منظور کی دل سے
میرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
MORE BYمیرزا الطاف حسین عالم لکھنوی
کسی حسرت زدہ نے خود کشی منظور کی دل سے
صدا لبیک کی سن کر زمین کوئے قاتل سے
خدا کے واسطے دم بھر تو اے باد اجل تھم جا
کہ لے لوں کچھ ہوا میں دامن شمشیر قاتل سے
ٹھہرنا او دل بے تاب پھر تو بھی تو سینے میں
نکل آئے تڑپ کر موج جب آغوش ساحل سے
زمیں سے آسماں تک میری بیتابی کا چرچا ہے
سبق لیتی ہے بجلی آ کے میرے قلب بسمل سے
کوئی تدبیر سوچو تاکہ دل آ جائے قابو میں
کہیں میں قید ہو سکتا ہوں ان طوق و سلاسل سے
ابھی دیکھو تو میری مشق کس حد تک پہنچتی ہے
بنا لوں گا کبھی تم کو بھی اپنا جذب کامل سے
گرا تھا قطرۂ اول جو میرے خون ناحق سے
اٹھی تھی سرخ اک آندھی زمین کوئے قاتل سے
وہ اب آتے ہی ہوں گے اور یاں پر آ کے بیٹھیں گے
خداوندا یہ باتیں کب تلک عالمؔ کرے دل سے
- کتاب : Intekhab-e-Kuliyat Aalim Lucknowi (Pg. 303)
- Author : Mirza Mohammad Yousuf
- مطبع : M. R. Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.