Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی جلوہ گاہ مجاز میں کہیں رہ گیا

جنید آزر

کسی جلوہ گاہ مجاز میں کہیں رہ گیا

جنید آزر

MORE BYجنید آزر

    کسی جلوہ گاہ مجاز میں کہیں رہ گیا

    میں ترے بدن کی نماز میں کہیں رہ گیا

    کئی اور فرض بھی تھے جبین نحیف پر

    مرا ذوق عجز و نیاز میں کہیں رہ گیا

    جہاں منزلوں کی لپک تھی چشم فریب میں

    میں انہی نشیب و فراز میں کہیں رہ گیا

    مرے حرف گریہ کناں میں ایسی گرہ پڑی

    مرا نغمہ سوز حجاز میں کہیں رہ گیا

    پڑی ایسی ضرب گمان رخت یقین پر

    کہ میں راہ دور دراز میں کہیں رہ گیا

    مجھے نیند آئے گی خواب گاہ جہاں میں کیا

    مرا دل تو محفل ناز میں کہیں رہ گیا

    کسی لب پہ گوشہ نشیں تھا حرف سحر مرا

    جو نوائے شب کے گداز میں کہیں رہ گیا

    مجھے اپنی کوئی خبر نہ تھی ترے دھیان میں

    مرا عشق خوئے ایاز میں کہیں رہ گیا

    میں مگن تھا ایسا جہان غم کے طواف میں

    مرا سب جنوں تگ و تاز میں کہیں رہ گیا

    وہ جو ایک وعدۂ شوق تھا تری دید کا

    کسی چشم حیلہ طراز میں کہیں رہ گیا

    مرے بھید افشا ہوئے نہ عجلت وقت سے

    میں نوائے کن ہی کے راز میں کہیں رہ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے