کسی کا جسم ہوا جان و دل کسی کے ہوئے
کسی کا جسم ہوا جان و دل کسی کے ہوئے
ہزار ٹکڑے مری ایک زندگی کے ہوئے
بدل سکا نہ کوئی اپنی قسمتوں کا نظام
جو تو نے چاہا وہی حال زندگی کے ہوئے
جو سارے شہر کے پتھر لیے تھا دامن میں
تمام شیشے طرفدار بس اسی کے ہوئے
بدلتے وقت نے تقسیم کر دیا مجھ کو
تھے میرے خواب جو تیرے وہی کسی کے ہوئے
تمام عمر رہی ہے مخالفت جس سے
رئیسؔ ہم بھی طرفدار پھر اسی کے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.