کسی کا نام بھی لیتے نہیں ہیں دیوانے
کسی کا نام بھی لیتے نہیں ہیں دیوانے
جو رازدار تھے وہ بھی ہوئے ہیں بیگانے
اگرچہ شرح زمانے نے کی بہت غم کی
مگر جو راز ہے میرا وہ کوئی کیا جانے
سمجھ رہے ہیں اسے سب نشاط کی باتیں
کہا صبا نے جو غنچوں سے کوئی کیا جانے
نہ ہو سکے گی مکمل کبھی حکایت دل
زمانہ یوں تو کہے گا ہزار افسانے
وہی ہیں اصل و حقیقت میں روکش جنت
تمہاری یاد سے آباد ہیں جو غم خانے
یہ کیسے رند کی توبہ کا ہے اثر ثاقبؔ
شراب خانے میں ٹوٹے پڑے ہیں پیمانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.