کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی
کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی
نہ جانے کیوں تھا یقیں تیرے پیار پر پھر بھی
ہزار بار مرے دل کو اس نے ٹھکرایا
مجھے ہے اس سے امید وفا مگر پھر بھی
تمہارے نقش قدم پر گیا میں سر بہ سجود
کسی کے آگے جھکایا نہ تھا یہ سر پھر بھی
میں اس کی چاہ میں دونوں جہان چھوڑ چلا
وہ بے وفا نہ مرا ہو سکا مگر پھر بھی
تمہاری بزم سے نکلے تو پھر ملی نہ اماں
بھٹکتے پھرتے رہے گرچہ در بہ در پھر بھی
نہ تو ہی تو وہ رہا اور نہ میں ہی میں وہ رہا
ہے نقش نام ترا میرے قلب پر پھر بھی
میں اپنی جان بھی اس پر لٹا کے دیکھ چکا
اسے عزیز رہا مجھ سے مال و زر پھر بھی
میں تجھ کو چھوڑ کے سر پھوڑنے کہاں جاؤں
مرے نصیب میں ہے تیرا سنگ در پھر بھی
بنا سکے نہ ترے دل میں اپنا گھر عارفؔ
لٹا دیا تری چاہت میں اپنا گھر پھر بھی
- کتاب : Kuchh Nazmen Kuchh Ghazalen (Pg. 154)
- Author : Arif Hasan Khan
- مطبع : Arif Hasan Khan (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.