کسی کے عہد تمنا میں ہم جیے کتنے
کسی کے عہد تمنا میں ہم جیے کتنے
ہمارے سامنے ٹوٹے ہیں آئنے کتنے
نہ پوچھ ہم سے اکارت ہوئی جوانی بھی
کہ تیرے ہجر میں کاٹے ہیں رت جگے کتنے
مرے نصیب کے تارے تو بجھ گئے ہیں مگر
ترے نصیب کے تارے چمک اٹھے کتنے
مرے حلیف بھی سب مل گئے حریفوں سے
یہ میرے یاروں نے مجھ کو ہیں دکھ دئے کتنے
امیر شہر کی تھوڑی سی کج روی کے سبب
غریب شہر نے دیکھے ہیں حادثے کتنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.