Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کے چہرے کی تابندگی کو کیا کہئے

خورشید خاور امروہوی

کسی کے چہرے کی تابندگی کو کیا کہئے

خورشید خاور امروہوی

MORE BYخورشید خاور امروہوی

    کسی کے چہرے کی تابندگی کو کیا کہئے

    پھر اس پہ زلف کی اس برہمی کو کیا کہئے

    یہ کیا جگہ ہے کہ پرسان حال کوئی نہیں

    یہاں کے لوگوں کی اس بے رخی کو کیا کہئے

    نقوش حسن ابھرتے رہے ہیں ذہن میں کیوں

    تصورات کی اس آذری کو کیا کہئے

    نہ ہو سکون تو پھر لطف زندگی کیا ہے

    جہاں سکون ہو اس زندگی کو کیا کہئے

    نہیں ہے میری نگاہوں کو تاب نظارہ

    کسی کے حسن کی اس خیرگی کو کیا کہئے

    خود اپنے دیس میں پامال ہو گیا ہے کوئی

    چمن میں پھول کی بے حرمتی کو کیا کہئے

    کلی کو کر ہی دیا بے حجاب اے خاورؔ

    نسیم صبح کی بے رہ روی کو کیا کہئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے