کسی کے در پہ جانے سے یہی بہتر تھا مر جاتے
کسی کے در پہ جانے سے یہی بہتر تھا مر جاتے
جہاں میں نام روشن اس طرح کچھ ہم بھی کر جاتے
کسی کی تلخیوں نے اپنا دل ہی چاک کر ڈالا
اگر وہ مسکرا دیتا تو اپنے دن گزر جاتے
خزاں نے چاک کر ڈالا تمناؤں کا گلشن بھی
بہاریں ساتھ دیتیں تو یہ ویرانے سنور جاتے
ہمارا دل جلانے سے اسے پھر کیا ملا صابرؔ
بجھا دیتا اگر سوز جگر تو کام کر جاتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.