کسی کے دست عنایت کا وہ دیا ہوں میں
کسی کے دست عنایت کا وہ دیا ہوں میں
جلا دیا ہے کسی نے سلگ رہا ہوں میں
دیار لطف میں ایسا شکستہ پا ہوں میں
لپٹ کے کانٹوں سے روئے وہ آبلہ ہوں میں
مجھے مری ہی رعایت نے کر دیا محروم
پکڑ پکڑ کے جو دامن کو چھوڑتا ہوں میں
مجھی میں کون خطا ہے کہ جو کسی میں نہیں
اک آدمی ہوں یہی بس نہ اور کیا ہوں میں
تھکے ہوئے ہیں مرے حوصلے کہاں چل کے
ذرا سا رک کے یہاں سانس لے رہا ہوں میں
صنم کدوں کی نہ پڑ جائے ہر جگہ بنیاد
جگر کے ٹکڑے زمیں پر بکھیرتا ہوں میں
گیا تو بھول گیا کوئی درد زخم کا حال
وہ کشمکش ہے کہ غم سے لپٹ رہا ہوں میں
- کتاب : Darya Darya aarzoo (Pg. 48)
- Author : Khalil Razi
- مطبع : Sohail Akhtar (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.