کسی کے دکھ سے نہ کر سکھ کشید توبہ کر
کسی کے دکھ سے نہ کر سکھ کشید توبہ کر
ابھر نہ وقت کا بن کر یزید توبہ کر
فصیل ذات سے باہر نکل کہ یہ دنیا
ترے بھرم سے ہے مطلق بعید توبہ کر
نگاہ شوق کو جلوے سے یوں نہ رکھ محروم
ہے شرک جرأت انکار دید توبہ کر
کہ نظم مے کدہ رندوں کی تاب لا نہ سکے
بڑھا نہ تشنگی اتنی شدید توبہ کر
جو نظم و نثر کا ہے فرق اس کو قائم رکھ
ادب کی کر نہ یوں مٹی پلید توبہ کر
جہان نو میں عجائب گھروں کی زینت ہیں
تمام غازی تمامی شہید توبہ کر
نجات کے لئے مہلت بچی ہے کم اب اور
نہ کر ضمیر کی بیع و خرید توبہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.