کسی کے غم کو گلے سے لگائے بیٹھے ہیں
کسی کے غم کو گلے سے لگائے بیٹھے ہیں
ہم اپنے سارے غموں کو بھلائے بیٹھے ہیں
سکون دل کے لئے آج تیرے دیوانے
ترے خیال کی دنیا سجائے بیٹھے ہیں
سیاہ رات ہے وہ آئیں تو اجالا رہے
اسی امید پہ شمعیں جلائے بیٹھے ہیں
کہاں سے لائیں وہ تنکے چنیں تو کس کے لئے
جو خود ہی اپنا نشیمن جلائے بیٹھے ہیں
اب ان کی سمت بھی ہو جائے کاش نظر کرم
جو لوگ دیر سے محفل میں آئے بیٹھے ہیں
کریں تو کس پہ کریں اعتبار اے راہیؔ
ہر ایک دوست کو ہم آزمائے بیٹھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.