کسی کے ہجر کی رت ہے نہ یہ ملال کی ہے
کسی کے ہجر کی رت ہے نہ یہ ملال کی ہے
ہمارے جسم پہ طاری گھٹن وصال کی ہے
سلگ رہا تھا کسی کی طلب میں مدت سے
بھڑک اٹھا ہوں تو اب روشنی کمال کی ہے
بہت جواب تھے جس کے تمہاری آنکھوں میں
ہمارے دل پہ حکومت اسی سوال کی ہے
بہت دنوں سے نیا زخم مل نہیں پایا
عزیز من یہ چمک ساری پچھلے سال کی ہے
یقین کرنے لگا ہوں تری محبت پر
اب اس کے بعد جو منزل ہے وہ زوال کی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.