Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کے ہجر کو ایسے منا رہے تھے ہم

عائشہ ایوب

کسی کے ہجر کو ایسے منا رہے تھے ہم

عائشہ ایوب

MORE BYعائشہ ایوب

    کسی کے ہجر کو ایسے منا رہے تھے ہم

    گھڑی میں وقت کو الٹا گھما رہے تھے ہم

    نہیں تھا یاد سبق اپنی زندگی کا ہمیں

    سو امتحان کا پرچہ بنا رہے تھے ہم

    کنارے بیٹھ کے آنسو بہا کے آئے تھے

    ندی کی پیاس کو پانی پلا رہے تھے ہم

    کیا یہ جرم کہ اپنے ہی دل کی سنتے تھے

    یہی کہیں کہ خود اپنی سزا رہے تھے ہم

    ہم اس کے ظلم کے بڑھنے کے انتظار میں تھے

    تبھی تو ضبط کی قوت بڑھا رہے تھے ہم

    لگا کے ایک ٹھہاکا اسی کے زیر اثر

    بس اپنے زخم کو نیچا دکھا رہے تھے ہم

    خود اپنے آپ کو شانوں پہ لے کے چلتے تھے

    خود اپنے آپ کا ماتم منا رہے تھے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے