کسی کے ہونٹ جب ڈوبے شراب ارغوانی میں
کسی کے ہونٹ جب ڈوبے شراب ارغوانی میں
ہوا محسوس جیسے آگ لپکی سرد پانی میں
بہت دلچسپ ہے لیکن ابھی تک نا مکمل ہے
ہمارا نام بھی لکھ دو محبت کی کہانی میں
کرم کا شکریہ لیکن ہمیں اتنا بتا دو کیا
خلوص دل بھی شامل ہے تمہاری مہربانی میں
نہ دیکھو خامشی میری غلط انداز نظروں سے
ہزاروں درد گویا ہیں مری اک بے زبانی میں
کبھی دل چیر کر نکلا کبھی ٹپکا نگاہوں سے
لہو میں کس بلا کا جوش تھا عہد جوانی میں
نہیں کچھ بولتیں لیکن انہیں بے کار مت سمجھو
نگاہیں کام آتی ہیں دلوں کی ترجمانی میں
کسی کا دل جلے جس سے کسی کی آنکھ بھر آئے
لگا دو آگ بہتر ہے کنولؔ اس شادمانی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.