Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کے عشق میں رستوں کی دھول ہو گئے ہیں

علی ارمان

کسی کے عشق میں رستوں کی دھول ہو گئے ہیں

علی ارمان

MORE BYعلی ارمان

    کسی کے عشق میں رستوں کی دھول ہو گئے ہیں

    خدا کا شکر کہ پیسے وصول ہو گئے ہیں

    جناب ہجر نے قطع و برید کی ایسی

    کہ کھینچ تان کے خود کو قبول ہو گئے ہیں

    کبھی وہ آتا تھا ملنے ہمیں جہاں چھپ کر

    ہم اس مزار کی قبروں کے پھول ہو گئے ہیں

    اگر وہ چاند ملے تو ہماری جانب سے

    اسے بتانا ستارے وصول ہو گئے ہیں

    چہک اٹھا ہے اچانک چمن اداسی کا

    چراغ چاند ہوا زخم پھول ہو گئے ہیں

    وہ لوگ تیرے لیے جن کو رد کیا ہم نے

    سنا ہے آج وہ تجھ کو قبول ہو گئے ہیں

    کبھی جو تاب و تمنا کی یونیورسٹی تھے

    اب ایک گاؤں کا اجڑا سکول ہو گئے ہیں

    کہاں سے آتی ہے ارمانؔ میرے شعر کی لہر

    سنا تو یہ تھا کہ سارے نزول ہو گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے