Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کے عشق میں یہ کام کرنا چاہتے ہیں

سالم سلیم

کسی کے عشق میں یہ کام کرنا چاہتے ہیں

سالم سلیم

MORE BYسالم سلیم

    کسی کے عشق میں یہ کام کرنا چاہتے ہیں

    ہم آسمان پہ اب پاؤں دھرنا چاہتے ہیں

    سمٹنا چاہتی ہے رات میری آنکھوں میں

    ستارے میرے بدن میں اترنا چاہتے ہیں

    ہمیں تو راس نہ آیا یہ انتشار اپنا

    ذرا سمیٹ لیں خود کو تو مرنا چاہتے ہیں

    نکل کے دیکھ ذرا حجرۂ تغافل سے

    تری گلی سے مسافر گزرنا چاہتے ہیں

    جنہیں کسی کی نگاہوں نے باندھ رکھا تھا

    اب اس طلسم کے لمحے بکھرنا چاہتے ہیں

    بھٹک رہے ہیں ان آنکھوں کے شہر میں کب سے

    سرائے خواب میں اک دن ٹھہرنا چاہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 77)
    • Author : سالم سلیم
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd
    • کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 79)
    • Author : سالم سلیم
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے