کسی کے روئے غم زدہ پہ جب کبھی نظر گئی
کسی کے روئے غم زدہ پہ جب کبھی نظر گئی
یہ میرا دل تڑپ اٹھا یا میری آنکھ بھر گئی
ہماری عمر رفتہ کیا ملول کیا شگفتہ کیا
بھلی تھی یا بری تھی جو گزر گئی گزر گئی
وفا کے ایک موڑ پر گیا تھا کوئی چھوڑ کر
حیات جیسے بس اسی مقام پر ٹھہر گئی
کمال خد و خال تھے سیہ خمیدہ بال تھے
وہ تمکنت اے صاحب جمال اب کدھر گئی
جو راہ رو ہیں کم نظر سفر بھی ان کا کیا سفر
وہی ہے ان کی حد جہاں تک ان کی رہ گزر گئی
بلا کی سخت جان تھی زمیں پہ آسمان تھی
وہی یہ قوم ہے عدو کی سرزنش سے مر گئی
اجڑ گیا تھا گلستاں بدست موسم خزاں
سو پھر بہار آ گئی کلی کلی سنور گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.