Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کے واسطے یہ سانحہ کچھ بھی نہیں ہوگا

اظہر کمال خان

کسی کے واسطے یہ سانحہ کچھ بھی نہیں ہوگا

اظہر کمال خان

MORE BYاظہر کمال خان

    کسی کے واسطے یہ سانحہ کچھ بھی نہیں ہوگا

    یہاں مفلس کا اظہرؔ خوں بہا کچھ بھی نہیں ہوگا

    جواں بیٹوں میں والد کے اثاثے بٹ چکے ہوں گے

    حویلی میں پرندوں کے سوا کچھ بھی نہیں ہوگا

    یہی بہتر ہے گھر کی بات اپنے گھر میں رہنے دو

    ڈھنڈورا پیٹنے سے فائدہ کچھ بھی نہیں ہوگا

    نہ آئے گا نہ بیٹھے گا نہ وہ تم کو منائے گا

    مری مانو انوکھا واقعہ کچھ بھی نہیں ہوگا

    نہ جانے کیوں الجھتے ہیں کئی بے ربط باتوں پر

    اگرچہ جانتے ہیں فیصلہ کچھ بھی نہیں ہوگا

    تمہارے بعد جانے زندگی کیسے بسر ہوگی

    کوئی منزل نہ کوئی راستہ کچھ بھی نہیں ہوگا

    تمہارا غم مری آواز کو پتھر بنا دے گا

    مرے لہجے میں تلخی کے سوا کچھ بھی نہیں ہوگا

    خبر کیا تھی کہ جس کو پوجتے ہیں ایک مدت سے

    وہ اک رنگیں تصور کے سوا کچھ بھی نہیں ہوگا

    ہمیشہ کی طرح اظہرؔ بڑے پیمان باندھے ہیں

    پر اگلے سال بھی ہم نے کیا کچھ بھی نہیں ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے