کسی کے ذکر سے دائم ہماری زندگانی ہے
کسی کے ذکر سے دائم ہماری زندگانی ہے
اور اس کی راہ سے ہٹنا ہماری رائیگانی ہے
ہمارے خواب چاہت آرزو ساری تمنائیں
تمہی ہو تم نہیں تو کیا ہماری جاودانی ہے
تری چاہت میں ہم شدت پسندی پر اتر آئیں
ہمارے بیچ حائل ہے جو یہ دیوار ڈھانی ہے
خدا تیری زمیں پہ تیرا بٹوارا نرالا ہے
کہیں خشکی ہی خشکی ہے کہیں پانی ہی پانی ہے
ہمیں بچپن ہی سے ابا نے سمجھایا تھا کہ عارفؔ
محبت کے سوا دنیا کی ہر اک چیز فانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.