Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی خموشی کا زہر جب اک مکالمے کی طرح سے چپ تھا

نجم الثاقب

کسی خموشی کا زہر جب اک مکالمے کی طرح سے چپ تھا

نجم الثاقب

MORE BYنجم الثاقب

    کسی خموشی کا زہر جب اک مکالمے کی طرح سے چپ تھا

    یہ واقعہ ہے کہ شہر قاتل بجھے دیئے کی طرح سے چپ تھا

    سحر کے آثار جب نمایاں ہوئے تو بینائی چھن چکی تھی

    قبولیت کا وہ ایک لمحہ مجسمے کی طرح سے چپ تھا

    کسی تعلق کے ٹوٹنے کا عذاب دونوں کے دل پر اترا

    میں عکس بن کے ٹھہر گیا تھا وہ آئینے کی طرح سے چپ تھا

    پڑاؤ ڈالے کسی نے آ کے ہزار کوسوں کی دوریوں میں

    ہمارا دل کہ کسی پرندہ کے گھونسلے کی طرح سے چپ تھا

    کہیں سے اس کو بھی میری چاہت کی کچھ دلیلیں ملی تھیں شاید

    وہ اب کے آیا تو گزری شاموں کے اک سمے کی طرح سے چپ تھا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    کسی خموشی کا زہر جب اک مکالمے کی طرح سے چپ تھا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے