کسی خنجر کسی تلوار کا محتاج نہیں
کسی خنجر کسی تلوار کا محتاج نہیں
دل وہ منصور ہے جو دار کا محتاج نہیں
مسند و تاج یا اقدار کا محتاج نہیں
عشق حاکم کسی دربار کا محتاج نہیں
دل کے احساس کو کیوں حاجت گویائی ہو
عشق صادق ہو تو اظہار کا محتاج نہیں
کبھی صحرا کبھی جنگل کبھی گلیوں میں پھرے
دل گھمکڑ ہے جو گھر بار کا محتاج نہیں
بے ہنر پھرتے ہیں شہرت کے تعاقب میں یہاں
پر مرا فن کسی پرچار کا محتاج نہیں
اس سے کہنا کہ وہ اب مجھ سے کنارا کر لے
یہ بھی کہنا میں ترے پیار کا محتاج نہیں
ہاتھ پھیلائے بھی ساحلؔ نے تو رب کے آگے
میں وہ منگتا ہوں جو سنسار کا محتاج نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.