کسی کی آنکھوں میں سیل آب نہیں
دلچسپ معلومات
نذر میرؔ
کسی کی آنکھوں میں سیل آب نہیں
زندگی تیرا بھی جواب نہیں
ہم سے کہتی ہے شام تنہائی
میں نہیں آج یا جناب نہیں
دل کو زنجیر کر دیا ہم نے
اب وہ پہلا سا پیچ و تاب نہیں
منہ سے کچھ بول وقت تھوڑا ہے
خامشی بات کا جواب نہیں
جس سے روشن ہے دشت فکر و خیال
ایک عورت ہے ماہتاب نہیں
ساتھ ہے زندگی کے رنج فراق
ایک دو دن کا یہ عذاب نہیں
اپنی تعبیر اپنے پاس رکھو
میری آنکھوں میں کوئی خواب نہیں
رحم کر رحم رب موجودات
بخششوں کا تری حساب نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.