Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کی آنکھوں سے اپنا چہرہ نکالنا ہے

سلیم صدیقی

کسی کی آنکھوں سے اپنا چہرہ نکالنا ہے

سلیم صدیقی

MORE BYسلیم صدیقی

    کسی کی آنکھوں سے اپنا چہرہ نکالنا ہے

    ندی کے پانی سے خود کو پیاسا نکالنا ہے

    اسے کہو تم کہ ڈور رشتوں کی سیدھی رکھے

    محبتوں کی زمیں کا رقبہ نکالنا ہے

    جو مستحق ہو ہمارے دل کا قریب آئے

    قضا سے پہلے بدن کا صدقہ نکالنا ہے

    ہٹو کہ رستے نکالنے ہیں پہاڑیوں سے

    رکو کہ پیروں سے ایک کانٹا نکالنا ہے

    تمام راہوں کی دونوں جانب بچھا دو پتھر

    مسافروں کو سفر کا غصہ نکالنا ہے

    اسی غرض سے میں خود کو اکثر ٹٹولتا ہوں

    کہاں پہ کس کا ہے کتنا حصہ نکالنا ہے

    وہ اک زمانہ کے بعد دیکھے گا رو پڑے گا

    مجھے پرانا بس ایک کرتا نکالنا ہے

    کسی کی سگریٹ اسی کی سازش میں جل رہی ہے

    نئے مکاں سے پرانا حقہ نکالنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے