Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کی آرزوئیں اب بھی ہم میں رقص کرتی ہیں

نوید کیانی

کسی کی آرزوئیں اب بھی ہم میں رقص کرتی ہیں

نوید کیانی

MORE BYنوید کیانی

    کسی کی آرزوئیں اب بھی ہم میں رقص کرتی ہیں

    سنہری مچھلیاں اکویریم میں رقص کرتی ہیں

    کوئی طوفاں دبا پاتا نہیں دل کی صداؤں کو

    یہ جل پریاں تو آب یم بہ یم میں رقص کرتی ہیں

    ہماری الفتوں کو آپ نے ہلکا نہیں لینا

    بہ رنگ ہست بھی خواب عدم میں رقص کرتی ہیں

    یہ پیغامات پہنچاتی ہیں تم تک میرے مولا کے

    اگر چڑیاں تمہارے آشرم میں رقص کرتی ہیں

    میں ان پر چل کے بھی کیوں منزلوں کا ہو نہیں پایا

    جو راہیں زندگی کے پیچ و خم میں رقص کرتی ہیں

    تری یادیں تو جیسے بن گئی ہیں دھڑکنیں پیارے

    یہ رقاصائیں بھی دل کے حرم میں رقص کرتی ہیں

    نیام مصلحت میں رہ کے جن کو زنگ لگتا ہے

    وہی تلواریں لہراتے علم میں رقص کرتی ہیں

    امیدیں سینۂ خنجر پہ چل کر بھی نہیں رکتیں

    یہ حسرت بن کے بھی جیسے ارم میں رقص کرتی ہیں

    تمہارے ہجر کی غزلیں تمہارے وصل کی نظمیں

    دلوں میں تھرتھراتی ہیں قلم میں رقص کرتی ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے