کسی کی بے وفائی پر بہت سوچا نہیں کرتے
کسی کی بے وفائی پر بہت سوچا نہیں کرتے
چلو اٹھو میاں اب دل کو یوں چھوٹا نہیں کرتے
چمن زاروں میں رہنے کے بھی کچھ آداب ہوتے ہیں
غلط نظروں سے پھولوں کی طرف دیکھا نہیں کرتے
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے سفینے ہار جاتے ہیں
مگر کچے گھڑے کو چوٹ تک دریا نہیں کرتے
خدا جانے جو عمریں نوح سی ہوتیں تو کیا ہوتا
ذرا سی زندگی ہے اور ہم کیا کیا نہیں کرتے
ہمارے رہبروں کا ہے شمار اب ان درختوں میں
جو خود شاداب رہتے ہیں مگر سایہ نہیں کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.