کسی کی چاہ میں دل کو جلانا ٹھیک ہے کیا
کسی کی چاہ میں دل کو جلانا ٹھیک ہے کیا
خود اپنے آپ کو یوں آزمانا ٹھیک ہے کیا
شکار کرتے ہیں اب لوگ ایک تیر سے دو
کہیں نگاہ کہیں پر نشانہ ٹھیک ہے کیا
بہت سی باتوں کو دل میں بھی رکھنا پڑتا ہے
ہر ایک بات ہر اک کو بتانا ٹھیک ہے کیا
گلاب لب تو بدن چاند آتشیں رخسار
نظر کے سامنے اتنا خزانہ ٹھیک ہے کیا
تمام شب مری آنکھوں کا خواب رہتے ہو
تمام رات کسی کو جگانا ٹھیک ہے کیا
کبھی بڑوں کی بھی باتوں کا مان رکھو شمسؔ
ہر ایک بات میں اپنی چلانا ٹھیک ہے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.