کسی کی چاہ میں حد سے گزر گئے ہوتے
کسی کی چاہ میں حد سے گزر گئے ہوتے
تو نام سارے زمانے میں کر گئے ہوتے
ہماری پیاس کی رکھ لی ہے لاج صحرا نے
سمندروں کے سہارے تو مر گئے ہوتے
جو میرے سینہ پے ہنس کے وہ ہاتھ رکھ دیتے
تو زخم دل کے سبھی میرے بھر گئے ہوتے
کسی کی یاد نے ہم کو سنبھال رکھا ہے
وگرنہ ہجر میں کب کے ہی مر گئے ہوتے
تمہاری یادوں کے سارے ہی رنگ پکے ہیں
جو ہوتے کچے تو کب کے اتر گئے ہوتے
ہمیں تو ماں کی دعاؤں کا ہی سہارا ہے
نہیں تو صحرا میں صابرؔ بکھر گئے ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.