کسی کی خاطر ہو پھول ساون
کسی کی خاطر ہو پھول ساون
مرے لئے تو ببول ساون
نہ جانے کب تھا یہ پانی پانی
ہے اس برس دھول دھول ساون
برہنہ پیڑوں سے جاتے جاتے
خراج کر لے وصول ساون
تو بارہ برسوں کے بعد آتا
دعا جو ہوتی قبول ساون
ضرور آئے گا کوئی کل تک
دے خود کو تھوڑا سا طول ساون
اسے تو پھانسی پہ جھولنا ہے
تو اپنے جھولے پہ جھول ساون
نیازیؔ دل ہو کہ پیڑ سب کو
گیا ہے کر کے ملول ساون
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.