Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کی مہندی کا رنگ ہاتھوں سے دھو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

شہباز نیّر

کسی کی مہندی کا رنگ ہاتھوں سے دھو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

شہباز نیّر

MORE BYشہباز نیّر

    کسی کی مہندی کا رنگ ہاتھوں سے دھو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

    وہ دل سے چاہے جو میرا ہونا تو ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

    جو شام ڈھلتے ہی میری آنکھوں میں جھلملاتا ہے چاند بن کر

    وہ اپنے سینے میں میری دھڑکن سمو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

    جو اپنے زخموں کو میری نظروں سے دور رکھنے کا سوچتا ہے

    وہ میری پلکوں کی نرم چھاؤں میں سو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

    اگرچہ طوفان اشک ہم کو تمہارے غم نے عطا کیا ہے

    مگر یہ طوفان اپنی کشتی ڈبو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

    میں سر سے پا تک ہوں اس کا لیکن دعائیں میری وفائیں میری

    اک اپنے ہرجائی پن کے باعث وہ کھو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

    مجھے یقیں ہے بچھڑ کے مجھ سے ہزار آہیں بھرے گا لیکن

    وہ چند اشکوں سے اپنا دامن بھگو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

    تمہارا شہبازؔ جس کو جاناں محبتیں راس ہی نہ آئیں

    وہ چند دن تک تمہاری دنیا میں ہو بھی سکتا ہے اور نہیں بھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے