کسی کی رہنمائی کو اگر مانے نہیں ہوتے
کسی کی رہنمائی کو اگر مانے نہیں ہوتے
تو شہر سنگ میں اپنے بھی کاشانے نہیں ہوتے
تحمل ڈگمگاتا ہے لرزتی ہے انا میری
کبھی بچوں کی خاطر گھر پہ جب دانے نہیں ہوتے
نہ ہوتا خوف دہشت کا جو رشتہ دشت صحرا سے
کبھی مشہور اتنے دشت و ویرانے نہیں ہوتے
الگ اپنوں سے مجھ کو کر دیا میری غریبی نے
اگر زردار میں ہوتا وہ بیگانے نہیں ہوتے
مصائب ہر طرح مشتاق احزنؔ جھیل جاتا ہے
کبھی اس کے لبوں پہ غم کے افسانے نہیں ہوتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.