کسی کی یاد کا سایا تھا یا کہ جھونکا تھا
کسی کی یاد کا سایا تھا یا کہ جھونکا تھا
مرے قریب سے ہو کر کوئی تو گزرا تھا
عجب طلسم تھا اس شہر میں بھی اے لوگو
پلک جھپکتے ہی اپنا جو تھا پرایا تھا
مجھے خبر ہو جو اپنی تو تم کو لکھ بھیجوں
ابھی تو ڈھونڈ رہا ہوں وہ گھر جو میرا تھا
کسی نے مڑ کے نہ دیکھا کسی نے داد نہ دی
لہولہان لبوں پر مرے بھی نغمہ تھا
میں بچ کے جاتا تو کس سمت کس جگہ کہ مجھے
کہیں زمیں نے کہیں آسماں نے گھیرا تھا
ذرا پکار کے دیکھوں نہ ان دیاروں میں
مرا خیال ہے اک شخص میرا اپنا تھا
مہک لہو کی تھی یا تیرے پیرہن کی تھی
مرے بدن سے ہیولیٰ سا ایک لپٹا تھا
اداس گھڑیو ذرا یہ پتہ تو دے جاؤ
کہاں گیا وہ خوشی کا جو ایک لمحہ تھا
- کتاب : Apne Ghar Tak Aa Pauhncha Hoon (Pg. 107)
- Author : Aslam Habib
- مطبع : Educational Publishing House, Delhi (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.