کسی کی یاد کو اپنا شعار کر لیں گے
کسی کی یاد کو اپنا شعار کر لیں گے
ممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
MORE BYممتاز احمد خاں خوشتر کھنڈوی
کسی کی یاد کو اپنا شعار کر لیں گے
فضائے دہر کو ہم سازگار کر لیں گے
ہم اپنے غم کو خوشی میں شمار کر لیں گے
خزاں کے دور میں جشن بہار کر لیں گے
رسائی ہوگی جو اس بزم میں کبھی اپنی
نصیب والوں میں اپنا شمار کر لیں گے
کبھی ملے گا جو اذن عبودیت ہم کو
تو ایک سانس میں سجدے ہزار کر لیں گے
رہا کرم جو تمہارا تو بحر ہستی سے
ہم اپنی کشتئ امید پار کر لیں گے
تری تلاش میں آئیں گے کام داغ جگر
ہم ان سے روشنیٔ رہگزر کر لیں گے
خوشی سے ملنے لگے ہیں وہ آج کل ہم سے
ہم اپنی زیست کو اب خوش گوار کر لیں گے
نظر ہے در پہ ہماری کہ دم ہے آنکھوں میں
ابھی کچھ اور ترا انتظار کر لیں گے
ہم اپنے خلق کی دنیا سنوار کر خوشترؔ
حصول رحمت پروردگار کر لیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.