کسی کی زد پہ کوئی سر نہیں ہے
کسی کی زد پہ کوئی سر نہیں ہے
تمہارے شہر میں پتھر نہیں ہے
ہوا ہے قتل اپنے فکر و فن کا
مگر خنجر لہو میں تر نہیں ہے
بھرے آسیب سے خالی مکاں ہیں
وہاں بستی میں کوئی گھر نہیں ہے
سکھاتا ہے سبق دنیا کو لیکن
اسے اپنا سبق ازبر نہیں ہے
عجب مخلوق ہیں رہبر ہمارے
کسی کا دھڑ کسی کا سر نہیں ہے
کچلتے ہیں اسے پیروں سے پھر بھی
کوئی قانون سے اوپر نہیں ہے
کمال فن ہے قتل عام اس کا
وہ شیشہ گر ہے آہن گر نہیں ہے
سب اپنی اپنی لاشیں ڈھو رہے ہیں
یہاں پر کوئی نوحہ گر نہیں ہے
نہیں شاعر سیاست داں ہے اس کو
شعور بادہ و ساغر نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.