کسی کسی کو ہی آتے ہیں راس افسانے
ہمیں تو کرتے ہیں اکثر اداس افسانے
نئے زمانے کے ان میں کئی اشارے ہیں
بہت پرانے ہیں گو میرے پاس افسانے
خوشی کے واسطے جس نے گلے لگایا انہیں
اسی کو چھوڑ گئے محو یاس افسانے
جنہیں شعور سے عاری قرار دیتے تھے
وہی بنے ہیں قیافہ شناس افسانے
لباس والے بھی پڑھتے ہیں ان کو چھپ چھپ کر
جو میں نے لکھے ہیں کچھ بے لباس افسانے
وہ ایک پیاسے نے خون جگر سے لکھے ہیں
جو بن گئے ہیں سمندر کی پیاس افسانے
وہ ایک پیاسے نے خون جگر سے لکھے ہیں
جو بن گئے ہیں سمندر کی پیاس افسانے
خیال و خواب کے قصے نہیں ہیں ان میں اسدؔ
ہیں عہد نو کے حقیقت شناس افسانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.