کسی کتاب سے نوچے ہوئے ورق کی طرح
کسی کتاب سے نوچے ہوئے ورق کی طرح
ہے بے دیار محبت بھی آج حق کی طرح
ہیں آج سارے قیافہ شناس حیرت میں
ہر ایک چہرہ ہے اک جملۂ ادق کی طرح
نہ اپنے ساتھ اجالا ہے اور نہ تاریکی
بکھر گئے ہیں فضاؤں میں ہم شفق کی طرح
صدا بھٹکتی رہی قہقہوں کے جنگل میں
میں اپنا حال سنایا کیا سبق کی طرح
میں کیسے کرتا مکمل نقوش ہستی کے
رخ حیاتؔ بدلتا رہا افق کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.