Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی کو اپنی کسی کو اپنی کسی کو اپنی پڑی ہوئی ہے

دانش نقوی

کسی کو اپنی کسی کو اپنی کسی کو اپنی پڑی ہوئی ہے

دانش نقوی

MORE BYدانش نقوی

    کسی کو اپنی کسی کو اپنی کسی کو اپنی پڑی ہوئی ہے

    ہمیں تو لے دے کے ساری دنیا میں صرف تیری پڑی ہوئی ہے

    ہم اپنے بارے میں سب سوالات اور لوگوں سے پوچھتے ہیں

    ہمارے ہاتھوں سے زندگی کی کتاب اونچی پڑی ہوئی ہے

    وہ غیر لوگوں کی غیر دھرتی پہ پاؤں کے نقش کاڑھتا ہے

    ادھر ہمارے چناب کی ریت اب بھی سونی پڑی ہوئی ہے

    بہت پریشاں ہوں اتنی عجلت میں ٹھیک چہرہ نہیں بنے گا

    میں خود کو ترتیب دے رہا ہوں اور اس کو جلدی پڑی ہوئی ہے

    یہ اس کی مرضی ہے جس کو دیکھے مگر مساوات سے تو دیکھے

    کسی کی رنگت دہک رہی ہے کسی کی پھیکی پڑی ہوئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے