کسی کو اپنی کسی کو اپنی کسی کو اپنی پڑی ہوئی ہے
کسی کو اپنی کسی کو اپنی کسی کو اپنی پڑی ہوئی ہے
ہمیں تو لے دے کے ساری دنیا میں صرف تیری پڑی ہوئی ہے
ہم اپنے بارے میں سب سوالات اور لوگوں سے پوچھتے ہیں
ہمارے ہاتھوں سے زندگی کی کتاب اونچی پڑی ہوئی ہے
وہ غیر لوگوں کی غیر دھرتی پہ پاؤں کے نقش کاڑھتا ہے
ادھر ہمارے چناب کی ریت اب بھی سونی پڑی ہوئی ہے
بہت پریشاں ہوں اتنی عجلت میں ٹھیک چہرہ نہیں بنے گا
میں خود کو ترتیب دے رہا ہوں اور اس کو جلدی پڑی ہوئی ہے
یہ اس کی مرضی ہے جس کو دیکھے مگر مساوات سے تو دیکھے
کسی کی رنگت دہک رہی ہے کسی کی پھیکی پڑی ہوئی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.