کسی کو کب وہ اپنے دل کا کچھ احوال دیتا ہے
کسی کو کب وہ اپنے دل کا کچھ احوال دیتا ہے
میں اس سے بات کرتا ہوں وہ مجھ کو ٹال دیتا ہے
کوئی تو ہے جو اس حیرت سرائے نور و ظلمت میں
ستارے کو ضیا آئینے کو تمثال دیتا ہے
بہت انکار کرتا ہے سوال وصل پر لیکن
خفا ہو جاؤں تو گردن میں بانہیں ڈال دیتا ہے
کوئی چہروں کا سوداگر چھپا ہے اس خرابے میں
پرانی صورتیں لے کر نئی اشکال دیتا ہے
میں جس لمحے گزرتے وقت کو محسوس کرتا ہوں
وہ اک لمحہ فراستؔ رنج ماہ و سال دیتا ہے
- کتاب : Kitab-e-Rafta (Pg. 185)
- Author : Firasat Rizvi
- مطبع : Academy Bazyaft, Karachi Pakistan Lahore (2007)
- اشاعت : 2007
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.