کسی منظر میں تجھ بن دل کشی پائی نہیں جاتی
کسی منظر میں تجھ بن دل کشی پائی نہیں جاتی
غلام اللہ افسوں بھوپالی
MORE BYغلام اللہ افسوں بھوپالی
کسی منظر میں تجھ بن دل کشی پائی نہیں جاتی
طبیعت لاکھ بہلاتا ہوں بہلائی نہیں جاتی
محبت بحث غم کے درمیاں لائی نہیں جاتی
یہ کشتی دیکھ اس طوفاں میں دوڑائی نہیں جاتی
مصیبت اپنے ہاتھوں عشق کی لائی نہیں جاتی
بھڑک اٹھتی ہے خود یہ آگ بھڑکائی نہیں جاتی
مرا اک اک نفس کرتا ہے غمازی محبت کی
سکوت مصلحت سے شان گویائی نہیں جاتی
جسے میں زندگیٔ عشق کا حاصل سمجھتا تھا
زباں پر اب وہی روداد غم لائی نہیں جاتی
بیان آرزو تو کیا کہ ان کے سامنے افسوںؔ
زباں پر شوق کی روداد بھی لائی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.