کسی منزل پہ بھی ظلم و ستم سے ڈر نہیں سکتا
کسی منزل پہ بھی ظلم و ستم سے ڈر نہیں سکتا
کہ میں سجدہ کبھی باطل کے آگے کر نہیں سکتا
یہ مانا لفظ میں اظہار کی قوت تو ہوتی ہے
مگر حق و حقیقت کو بیاں یہ کر نہیں سکتا
اسے اخلاق اور تہذیب کا کیوں درس دیتے ہو
شکم جو آدمی نان جویں سے بھر نہیں سکتا
اسیر آرزو رہتا ہے جو انسان دنیا میں
سکون دل کسی صورت وہ حاصل کر نہیں سکتا
فدا جو مغربی تہذیب پر ہیں جان جائیں گے
دیا مغرب کا مشرق کو منور کر نہیں سکتا
بھروسہ دل سے ہے لاغرؔ جسے اس کی عنایت پر
وہ انساں اہل دنیا پر بھروسہ کر نہیں سکتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.