کسی مرقد کا ہی زیور ہو جائیں
پھول ہو جائیں کہ پتھر ہو جائیں
خشکیاں ہم سے کنارا کر لیں
تم اگر چاہو سمندر ہو جائیں
تو نے منہ پھیرا تو ہم ایسے لگے
جس طرح آدمی بے گھر ہو جائیں
یہ ستارے یہ سمندر یہ پہاڑ
کس طرح لوگ برابر ہو جائیں
اپنا حق لوگ کہاں چھوڑتے ہیں
دوست بن جائیں برادر ہو جائیں
آمد شب کا یہ مطلب ہوگا
رامؔ کچھ چہرے اجاگر ہو جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.