کسی نے روح کو جسمی قبائیں بھیجی ہیں
دلچسپ معلومات
نذر گلزارؔ
کسی نے روح کو جسمی قبائیں بھیجی ہیں
دعائیں مانگی تھیں لیکن دوائیں بھیجی ہیں
جہاں پہ کوئی معانی نہیں تھے لفظوں کے
خموش ہم نے وہاں پر صدائیں بھیجی ہیں
نہ جانے کون سی دنیا سے بارہا کس نے
عجب زبان میں کچھ اطلاعیں بھیجی ہیں
مذاق اڑایا ہے موسم نے تشنہ کامی کا
بغیر پانی کے کالی گھٹائیں بھیجی ہیں
کسی سے دولت غم آج تک نہیں بانٹی
ہمیشہ چٹھی میں دلکش کتھائیں بھیجی ہیں
کہاں کہاں ترے کافر نے سر جھکایا ہے
کہاں کہاں سے مقدس دعائیں بھیجی ہیں
- کتاب : Namak (Pg. 74)
- Author : Subodh Saaqi
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.