کسی نے بھیجا ہے خط پیار اور وفا لکھ کر
کسی نے بھیجا ہے خط پیار اور وفا لکھ کر
قلم سے کام دیا ہے مجھے خدا لکھ کر
فقط سلام ہی لکھتا تھا پیڑ کو خط میں
میں آج خوش ہوں بہت پھول کو دعا لکھ کر
مجھے بچا کے نہ کر عدل کا لہو اے دوست
قلم کو توڑ مری موت کی سزا لکھ کر
مجھے چراغوں کے بجھنے کا غم تو ہے لیکن
مرا ضمیر ہے زندہ تجھے ہوا لکھ کر
تم آسماں کو اگر لکھ سکو زمین تو پھر
گرا دو مجھ کو مرے فن پہ تبصرہ لکھ کر
- کتاب : Pehchan (Pg. 51)
- Author : Ateeq Anzar
- مطبع : Nai Awaz Jamia Nagar New Delhi (1994)
- اشاعت : 1994
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.