کسی نے چاند سورج اور ستارے بیچ ڈالے ہیں
کسی نے چاند سورج اور ستارے بیچ ڈالے ہیں
محبت بیچ ڈالی خواب سارے بیچ ڈالے ہیں
کوئی امید کوئی آسرا باقی نہیں چھوڑا
وفا کے پیار کے سارے سہارے بیچ ڈالے ہیں
بھنور میں چھوڑ دی کشتی ہمارے ناخداؤں نے
نگاہوں کے سبھی روشن کنارے بیچ ڈالے ہیں
ہماری آنکھ سے نوچے گئے ہیں سب حسیں منظر
نظر چھینی گئی ہے اور نظارے بیچ ڈالے ہیں
ستم تو دیکھیے ان کا قمرؔ جو ہم پہ ٹوٹا ہے
در و دیوار بیچے گھر ہمارے بیچ ڈالے ہیں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 600)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.