کسی نے دیکھا نہیں التجا کے لہجے میں
کسی نے دیکھا نہیں التجا کے لہجے میں
ہزار پھول کھلے تھے دعا کے لہجے میں
جو آدمی ہے اسے آدمی ملوں گا میں
خدا سے بات کروں گا خدا کے لہجے میں
میں کوہسار پہ تیشہ بدست پہنچا تو
وہ شکل بول اٹھی اپسرا کے لہجے میں
یہ دن دکھائے ہے مجھ کو مری محبت نے
کہ مجھ سے بات کرو تم خدا کے لہجے میں
نہ جانے کون تھا کیا تھا مگر اچانک ہی
وہ ہم کلام ہوا انبیا کے لہجے میں
یہ اور بات کہ میں سن نہیں سکا ورنہ
دیے نے کچھ تو کہا تھا ہوا کے لہجے میں
دئے ہیں اس کو بہت درد اس زمانے نے
ہزار زخم ہیں پنہاں فداؔ کے لہجے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.