Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی نے ایک جفائے کرم نما کر کے

جوہر صدیقی

کسی نے ایک جفائے کرم نما کر کے

جوہر صدیقی

MORE BYجوہر صدیقی

    کسی نے ایک جفائے کرم نما کر کے

    ڈبو دیا مجھے ساحل سے آشنا کر کے

    غبار راہ کو مغرور ارتقا کر کے

    گیا ہے کون زمیں کو فلک نما کر کے

    امید جشن چراغاں بھی چھن گئی ہم سے

    کہیں کے ہم نہ رہے برق کو خفا کر کے

    یہ وقت ہے کہ جفاؤں کو مرحبا کہئے

    ہمیشہ کام نکلتا نہیں گلہ کر کے

    بڑے سلیقے سے بدنام کر دیا تم کو

    ہمارا ذکر رقیبوں نے جا بجا کر کے

    اذان صبح سے ٹوٹا غموں کا سناٹا

    گزر گئی شب ہجراں خدا خدا کر کے

    مرے رفیق یہ تحسین ناشناس کہیں

    تجھے نہ چھوڑ دے آوارۂ انا کر کے

    شروع کب ہو نہ جانے نزاکتوں کا سفر

    میں دل کو بیٹھا ہوں شایان نقش پا کر کے

    تم ان سے کرتے ہو کیا ذکر زندگی جوہرؔ

    جو سانس روک لیں اندیشۂ فنا کر کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے