Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی نے پکڑا دامن اور کسی نے آستیں پکڑی

نظام رامپوری

کسی نے پکڑا دامن اور کسی نے آستیں پکڑی

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    کسی نے پکڑا دامن اور کسی نے آستیں پکڑی

    نہ اٹھا میں ہی اس کوچے سے یہ میں نے زمیں پکڑی

    خدا شاہد ہے دل پر چوٹ سی اک لگ گئی میرے

    بہانا درد سر کا کر کے جب اس نے جبیں پکڑی

    سوا ان کے نہ کہنا اور سے آفت نہ کچھ آئے

    نہ جانے بات میری قاصدا شاید کہیں پکڑی

    بھلا اب مجھ سے چھٹتا ہے کہیں اس شوخ کا چسکا

    یہ کیا ہے چھیڑ میری ہر گھڑی کی ہم نشیں پکڑی

    غضب ہیں آپ بھی میں نے تو تم سے کان پکڑا ہے

    ہوا جب کچھ میں کہنے کو زباں میری وہیں پکڑی

    یہ قسمت وصل کی شب صبح تک تکرار میں گزری

    ادھر کچھ میں نے ضد پکڑی ادھر اس نے ''نہیں'' پکڑی

    مجھے ڈسواؤ اک مار سیہ سے یہ سزا دیجے

    جفا کی اپنے صاحب کی جو زلف عنبریں پکڑی

    خدا کے فضل سے ایسی طبیعت ہے نظامؔ اپنی

    غزل دم میں کہی فضل خدا سے جو زمیں پکڑی

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 318)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے