کسی نشاں سے علامت سے یا سند سے نہ ہو
کسی نشاں سے علامت سے یا سند سے نہ ہو
اگر میں ہوں تو یہ ہونا بھی خال و خد سے نہ ہو
میں ایک ایسے زمانے میں بسنا چاہتا ہوں
زمانہ جس کا تعلق ازل ابد سے نہ ہو
مرے عدو وہ حقیقت بھی کیا حقیقت ہے
ثبوت جس کا میسر اسی کے رد سے نہ ہو
اسی لیے تو میں رکھتا ہوں خوشبوؤں سا مزاج
میں چاہتا ہوں کہ میرا شمار حد سے نہ ہو
بنانے والا ہوں ہاتھوں سے اپنے فردا کا
وہ زائچہ جو لکیروں سے یا عدد سے نہ ہو
وجود واہمہ ہے اے بدن نژاد سمجھ
یہ تیرا سایہ بھی شاید ترے جسد سے نہ ہو
میں اپنا آپ اسی کے سپرد کر دوں گا
اک ایسا شخص جو انبوہ نیک و بد سے نہ ہو
- کتاب : Adab-o-Saqafat International (Pg. 67)
- Author : Shakeelsarosh
- مطبع : Misal Publishers Raheem Center Press Market Ameen Pur Bazar, Faisalbad, Pakistan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.